ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / قوم پرستی نے لی نسل پرستی کی جگہ: امر سنگھ

قوم پرستی نے لی نسل پرستی کی جگہ: امر سنگھ

Wed, 24 Apr 2019 22:51:04  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ: 24 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) راجیہ سبھا رکن اور سماج وادی پارٹی کے سابق سینئر لیڈر امر سنگھ نے دعوی کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں قوم پرستی نے نسل پرستی کو ڈھک لیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بی جے پی ایک بار پھر مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی یقینی طور پر ایک بار پھر مرکز میں مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی کیونکہ اس بار نسل پرستی پر قوم پرستی کا غلبہ ہو چکا ہے اور انتخابی فضا وزیر اعظم نریندر مودی کے موافق بن چکی ہے۔انہوں نے سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات اور اس دفعہ کے انتخابات کے درمیان فرق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آخری بار ملک میں ’نمو لہر‘ تھی لیکن اس بار لوگ مودی کی طرف سے گزشتہ پانچ سال کے دوران کرائے گئے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر ووٹ دے رہے ہیں۔سنگھ نے کہا کہ ایشمان منصوبہ بندی سے لے کر اجولا منصوبہ بندی اور دیگرمنصوبہ سمیت کئی فلاحی کاموں میں بی جے پی حکومت نے تمام شعبوں میں کام کیا ہے اور عام آدمی کی زندگی میں نئی امید پیدا کی ہے۔ اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی۔بی ایس پی اتحاد کے بارے میں انہوں نے کہا بی ایس پی صدر مایاوتی جی ایس پی کارکنوں کو نظم و ضبط کا سبق پڑھا رہی ہیں۔اس سے ایک سیاسی پارٹی کے طور پر ایس پی کے زوال سے پتہ چلتا ہے۔ایس پی سے نکال جا چکے امر سنگھ نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملائم سنگھ یادو کی قیادت میں ٹیم نے اتر پردیش کی 39 لوک سبھا سیٹیں جیتی تھیں، مگر جب سے اکھلیش یادو کے ہاتھ میں پارٹی کی کمان آئی ہے، اس کے بعد سے سماج وادی پارٹی کی سیٹو ں کی تعداد میں مسلسل کمی آئی ہے۔کبھی ملائم کے سب سے قابل اعتماد ساتھی رہے سنگھ نے سماج وادی پارٹی کے بانی پر ہی تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو طرح کی باتیں کرتے ہیں۔ان پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اپنے بیٹے اکھلیش کا ساتھ دینے کے لیے شیو پال اور مجھے دونوں کو ہی دھوکہ دیا ہے۔ بی جے پی کے ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی قربتوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رکن نہیں ہیں مگر وہ مودی کے لیے رام پور میں جلسے سے خطاب کرنے گئے تھے۔


Share: